سورة النسآء - آیت 164

وَرُسُلًا قَدْ قَصَصْنَاهُمْ عَلَيْكَ مِن قَبْلُ وَرُسُلًا لَّمْ نَقْصُصْهُمْ عَلَيْكَ ۚ وَكَلَّمَ اللَّهُ مُوسَىٰ تَكْلِيمًا

ترجمہ جوناگڑھی - محمد جونا گڑھی

اور آپ سے پہلے کے بہت سے رسولوں کے واقعات ہم نے آپ سے بیان کئے ہیں (١) اور بہت کے رسولوں کے نہیں بھی کئے (٢) اور موسیٰ (علیہ السلام) سے اللہ تعالیٰ نے صاف طور پر کلام کیا (٣)

تفسیر اشرف الہواشی - محمد عبدہ لفلاح

ف8یعنی حضرت موسیٰ ( علیہ السلام) کو اللہ تعالیٰ نے اپنی ہم کلامی کا شرف بخشا جو اور کسی کو حاصل نہیں ہوا۔ (دیکھئے سورت بقرہ آیت 253) پھر اگر موسی ٰ ( علیہ السلام) کے اس شرف سے دوسرے انبیا پر طعن نہیں آسکتا تو تورات کا یک بارگی نزول کیسے مو جب طعن ہوسکتا ہے (کبیر )