سورة التين - آیت 6

إِلَّا الَّذِينَ آمَنُوا وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ فَلَهُمْ أَجْرٌ غَيْرُ مَمْنُونٍ

ترجمہ مکہ - مولانا جوناگڑھی صاحب

لیکن جو لوگ ایمان لائے اور (پھر) نیک عمل کئے تو ان کے لئے ایسا اجر ہے جو کبھی ختم نہ ہوگا۔

تفسیر اشرف الحواشی - محمد عبدہ الفلاح

ف 1 اگر سفل سافلین سے ارذل العمر یعنی بڑھاپا مراد لیا جائے تو اس استثناء کا مطلب یہ ہوگا کہ مومن اگر بڑھاپے میں نیک عمل نہ کرسکے تو ان سے ان عملوں کا ثواب ملتا رہے گا جو وہ جوانی اور تندرستی کی حالت میں کیا کرتا تھا۔ مگر ححافظ ابن قیم نے دوسرے معنی کو ترجیح دی ہے یعنی کہ جو لوگ منکر ہوتے ہیں وہ تو جانوروں سے بھی بدتر ہوتے ہیں اور ان ٹھکانا دوزخ ہوجاتا ہے، لیکن جو لوگ اپنی خداد صلاحیتوں سے کام لے کر ایمان لاتے اور نیک عمل کرتے ہیں، انہیں آخرت میں بے انتہا ثواب ملے گا۔