سورة الأعلى - آیت 6

سَنُقْرِئُكَ فَلَا تَنسَىٰ

ترجمہ مکہ - مولانا جوناگڑھی صاحب

ہم تجھے پڑھائیں گے پھر تو نہ بولے گا (١)

تفسیر اشرف الحواشی - محمد عبدہ الفلاح

ف 16 حضرت ابن عباس فرماتے ہیں کہ نبی ﷺ بھول جانے کے اندیشہ سے قرآن یاد کرتے رہتے تھے۔ اللہ تعالیٰ نے فرمایا کہ آپ فکر مند نہ ہوں۔ آپ کو قرآن یاد رکھوانا ہمارا ذمہ ہے۔ (فتح القدیر بحوالہ ابن مردویہ) ف 17 یعنی قرآن میں بعض آیات کی تلاوت منسوخ کردی گئی تو وہ بھولنے کے ضمن میں نہیں آتی۔ دوسرا مطلب یہ بھی ہوسکتا ہے کہ اللہ تعالیٰ کو کچھ بھلانا چاہے تو بھلا سکتا ہے مگر اس نے ایسا نہیں چاہا۔