سورة عبس - آیت 2

أَن جَاءَهُ الْأَعْمَىٰ

ترجمہ مکہ - مولانا جوناگڑھی صاحب

(صرفٖ اس لئے) کہ اس کے پاس ایک نابینا آیا (١)

تفسیر اشرف الحواشی - محمد عبدہ الفلاح

ف 9 تمام مفسرین کا اتفاق ہے کہ آنحضرت (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس قریش کے کچھ سردار بیٹھے تھے آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) چاہتے تھے کہ یہ مسلمان ہوجائیں تو اسلام کو قوت نصیب ہو۔ اس لئے آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) انہیں سمجھا رہے تھے۔ اتنے میں حضرت عبداللہ (رض) ابن ام مکتوم جو نابینا تھے آپہنچے اور دین کو سمجھنے کے لئے کچھ سوالات کرنے لگے۔ آنحضرت (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) پر ان کا قطع کلامی کرنا ناگوار گزرا، اس لئے آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ان کی طرف سے منہ پھیر لیا۔ اسی پر اللہ تعالیٰ نے یہ آیات نازل فرمائیں۔ (شوکانی)