سورة عبس - آیت 1
عَبَسَ وَتَوَلَّىٰ
ترجمہ جوناگڑھی - محمد جونا گڑھی
وہ ترش رو ہوا اور منہ موڑ لیا۔
تفسیر اشرف الہواشی - محمد عبدہ لفلاح
ف 9 تمام مفسرین کا اتفاق ہے کہ آنحضرت (ﷺ)کے پاس قریش کے کچھ سردار بیٹھے تھے آپ (ﷺ)چاہتے تھے کہ یہ مسلمان ہوجائیں تو اسلام کو قوت نصیب ہو۔ اس لئے آپ (ﷺ)انہیں سمجھا رہے تھے۔ اتنے میں حضرت عبداللہ (رض) ابن ام مکتوم جو نابینا تھے آپہنچے اور دین کو سمجھنے کے لئے کچھ سوالات کرنے لگے۔ آنحضرت (ﷺ)پر ان کا قطع کلامی کرنا ناگوار گزرا، اس لئے آپ (ﷺ)نے ان کی طرف سے منہ پھیر لیا۔ اسی پر اللہ تعالیٰ نے یہ آیات نازل فرمائیں۔ (شوکانی)