كَبُرَ مَقْتًا عِندَ اللَّهِ أَن تَقُولُوا مَا لَا تَفْعَلُونَ
تم جو کرتے نہیں اس کا کہنا اللہ تعالیٰ کو سخت ناپسند ہے۔ (١)
ف 5 ان آیات کی شان نزول … جیسا کہ حضرت ابن عباس سے مروی ہے … گو خاص ہے اور وہ یہ کہ جہاد فرض ہونے سے پہلے کچھ مسلمان کہا کرتے تھے اگر ہمیں پتا چل جائے کہ اللہ تعالیٰ کے ہاں سب سے محبوب عمل کون سا ہے تو ہم اس پر عمل کر کے دکھائیں۔ اللہ تعالیٰ نے انہیں بتایا کہ اس کے نزدیک سب سے محبوب عمل اس پر ایمان لانا اور اس کی راہ میں کافروں سے جہاد کرنا ہے۔ اس کے بعد جب جہاد کا حکم نازل ہوا تو وہ ان پر شاق گزرا اور وہ تردد میں پڑگئے، اس پر اللہ تعالیٰ نے یہ آیات نازل فرمائیں لیکن ان کا حکم عام ہے اور ان کی رو سے وہ شخص انتہائی قابل مذمت ہے جو زبان سے کسی چیز کا وعدہ و اقرار کرتا ہے لیکن اس پر عمل نہیں کرتا۔ احادیث میں اس کو منافق کے خصائل میں شمار کیا ہے۔ (ابن کثیر)