هُوَ اللَّهُ الْخَالِقُ الْبَارِئُ الْمُصَوِّرُ ۖ لَهُ الْأَسْمَاءُ الْحُسْنَىٰ ۚ يُسَبِّحُ لَهُ مَا فِي السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضِ ۖ وَهُوَ الْعَزِيزُ الْحَكِيمُ
وہی ہے اللہ پیدا کرنے والا وجود بخشنے والا (١) صورت بنانے والا، اسی کے لئے نہایت اچھے نام ہیں (٢) ہر چیز خواہ وہ آسمانوں میں ہو خواہ زمین میں ہو اس کی پاکی بیان کرتی ہے (٣) اور وہی غالب حکمت والا ہے (٤)۔
“ ف 6 یعنی ان مذکورہ صفات کے علاوہ بھی اللہ تعالیٰ کے لئے صفات کمال ثابت ہیں جنہیں قرآن نے اسماء حسنی سے تعبیر کیا ہے ف 7 یعنی اپنی زبان حال بازبان قال سے شہادت دے رہے ہیں کہ وہ ہر عیب پر نقص سے پاک ہے۔ ف 8 بعض روایات میں جو اگرچہ ضعیف ہیں اس آیت کی فضیلت بیان ہوئی ہے۔ مثلاً حضرت انس سے روایت ہے کہ آنحضرت نے فرمایا ” جو شخص تین بار اعوذ باللہ السمیع العلیم من الظیطان الرجیم پڑھے، اور پھر سورۃ حشر کا آخری حصہ پڑھے۔ اللہ تعالیٰ اس کے پاس ستر ہزار فرشتے بھیج دیگا جو شیطان جنوں اور شیطان انسانوں سے اس کی حفاظت کرینگے۔ اگر رات کے وقت پڑھے گا تو صبح تک اور اگر دن میں پڑھے گا تو شام تک (شوکانی)