أَلَمْ تَرَ إِلَى الَّذِينَ تَوَلَّوْا قَوْمًا غَضِبَ اللَّهُ عَلَيْهِم مَّا هُم مِّنكُمْ وَلَا مِنْهُمْ وَيَحْلِفُونَ عَلَى الْكَذِبِ وَهُمْ يَعْلَمُونَ
کیا تو نے ان لوگوں کو نہیں دیکھا ؟ جنہوں نے اس سے دوستی کی جن پر اللہ غضبناک ہوچکا ہے (١) نہ یہ (منافق) تمہارے ہی ہیں نہ ان کے ہیں (٢) باوجود علم کے پھر بھی جھوٹی قسمیں کھا رہے ہیں۔ (٣)
ف 8 بلکہ دونوں کے درمیان لٹک کر رہ گئے جیسا کہ دوسری آیت میں فرمایا :İ مُذَبْذَبِينَ بَيْنَ ذَلِكَ لَا إِلَى هَؤُلَاءِ وَلَا إِلَى هَؤُلَاءِ وَمَنْ يُضْلِلِ اللَّهُ فَلَنْ تَجِدَ لَهُ سَبِيلًاĬ وہ اس کے درمیان لٹکے ہوئے ہیں، نہ ان کی طرف ہیں اور نہ ان کی طرف اور جسے اللہ گمراہ کر دے اس کے لئے تم کوئی نجات کی راہ نہ پائو گے۔“ (نساء 143) ف 9 یعنی مسلمانوں کو قسمیں کھا کھا کر کہتے ہیں کہ ہم تمہارے ساتھ ہیں اور یہودیوں سے ہماری ہرگز دوستی نہیں ہے، حالانکہ یہ بالکل جھوٹ ہے۔