سورة الحديد - آیت 19

وَالَّذِينَ آمَنُوا بِاللَّهِ وَرُسُلِهِ أُولَٰئِكَ هُمُ الصِّدِّيقُونَ ۖ وَالشُّهَدَاءُ عِندَ رَبِّهِمْ لَهُمْ أَجْرُهُمْ وَنُورُهُمْ ۖ وَالَّذِينَ كَفَرُوا وَكَذَّبُوا بِآيَاتِنَا أُولَٰئِكَ أَصْحَابُ الْجَحِيمِ

ترجمہ مکہ - مولانا جوناگڑھی صاحب

اللہ اور اس کے رسول پر ایمان رکھتے ہیں وہی لوگ اپنے رب کے نزدیک صدیق اور شہید ہیں ان کے لئے ان کا اجر اور ان کا نور ہے، اور جو لوگ کفر کرتے ہیں اور ہماری آیتوں کو جھٹلاتے ہیں وہ جہنمی ہیں۔

تفسیر اشرف الحواشی - محمد عبدہ الفلاح

ف 3 یعنی انہیں صدیقین اور شہداء کا متربہ نصیب ہوگا۔ حضرت براء بن عازب سے روایت ہے کہ آنحضرت نے فرمایا : میری امت کے اہل ایمان شہید ہیں، پھر آپ نے یہ آیت تلاوت فرمائی۔ (ابن جریر) حضرت عبداللہ بن مسعود کہتے ہیں کہ ہر مومن صدیق اور شہید ہے۔ اسی طرح حضرت عمرو بن مرہ جہنی سے روایت ہے کہ ایک شخص نے رسول اللہ کی خدمت میں حاض رہو کر عرض کیا ’ د اے اللہ کے رسول اگر میں توحید و رسالتکی شہادت دوں پانچوں نمازیں ادا کرتا رہوں۔ زکوۃ دیتا رہوں، رمضان کے روزے رکھوں اور راتوں کو عبادت کروں تو میں کیا ہوں گا؟ فرمایا : تم صدیقین اور شہداء میں سے ہوں گے۔ (شوکانی) ف 4 یعنی انہیں صدیقین اور شہداء کا ثواب اور نور ملے گا یا انہیں اپنے ایمان اور عمل کے مطابق ثواب اور نور ملے گا۔