سورة القمر - آیت 49

إِنَّا كُلَّ شَيْءٍ خَلَقْنَاهُ بِقَدَرٍ

ترجمہ جوناگڑھی - محمد جونا گڑھی

بیشک ہم نے ہر چیز کو ایک (مقررہ) اندازے سے پیدا کیا ہے۔

تفسیر اشرف الہواشی - محمد عبدہ لفلاح

ف 9 یعنی وہ اس طرح پیش آئے وہی ہے جیسے اللہ تعالیٰ کے علم میں پہلے سے لکھی ہوئی ہے۔ اس کا نام تقدیر ہے جس پر ایمان لانا ضروری ہے اور حدیث میں ’ قدر پر ایمان رکھنے کو ضروری قرار دیا گیا ہے۔ جبرئیل کی حدیث میں ہے (‌تُؤْمِنَ ‌بِالْقَدَرِ خَيْرِهِ وَشَرِّهِ )كہ تم تقدیر کے خیرو شر پر ایمان رکھو۔ ایک حدیث میں ہے اللہ سے مدد طلب کرو اور درماندہ ہو کر بیٹھ جائو۔ اگر تمہیں کوئی چیز پہنچے تو کہو کہ اللہ نے میری تقدیر میں یونہی لکھا تھا اور ہوتا بھی وہی ہے جو اللہ چاہتا ہے اور ہرگز یہ نہ كهو اگر میں یوں کرلیتا تو ایسے ہوجاتا اس لئے کہ یہ ’’اگر‘‘ شیطان کے عمل کو کھولتا ہے یعنی اس کی راہ دکھاتا ہے۔ (ابن کثیر)