سورة النجم - آیت 30

ذَٰلِكَ مَبْلَغُهُم مِّنَ الْعِلْمِ ۚ إِنَّ رَبَّكَ هُوَ أَعْلَمُ بِمَن ضَلَّ عَن سَبِيلِهِ وَهُوَ أَعْلَمُ بِمَنِ اهْتَدَىٰ

ترجمہ مکہ - مولانا جوناگڑھی صاحب

یہی ان کے علم کی انتہا ہے۔ آپ کا رب اس سے خوب واقف ہے جو اس کی راہ سے بھٹک گیا ہے اور وہی خوب واقف ہے اس سے بھی جو راہ یافتہ ہے۔

تفسیر اشرف الحواشی - محمد عبدہ الفلاح

ف 3 یعنی یہ لوگ صرف دنیا اور اس کے نفع و نقصان کو جانتے ہیں۔ مرنے کے بعد کیا ہوگا ؟ اسے یہ لوگ نہیں جانتے اور نہ اس کے بارے میں کبھی غور فکر کرتے رہیں۔ ف 4 یعنی اللہ تعالیٰ کو ازل سے معلوم ہے کہ ان میں سے کو ایمان لائے گا اور کون کفر و شرک کی بھول بھلیوں میں بھٹکتا رہے گا اور اللہ ہی ہر شخص کو اس کے اچھے یا برے عمل کا بدلہ دے گا۔ لہٰذا ان کا معاملہ اللہ تعالیٰ پر چھوڑیئے۔