سورة الطور - آیت 29
فَذَكِّرْ فَمَا أَنتَ بِنِعْمَتِ رَبِّكَ بِكَاهِنٍ وَلَا مَجْنُونٍ
ترجمہ مکہ - مولانا جوناگڑھی صاحب
تو آپ سمجھاتے رہیں کیونکہ آپ اپنے رب کے فضل سے نہ تو کاہن ہیں نہ دیوانہ (١)
تفسیر اشرف الحواشی - محمد عبدہ الفلاح
ف 7 اس سے مقصود مشرکین کی تردید ہے جو نبی ﷺ کو کبھی کاہن کہتے اور کبھی بائولا۔ کاہن سے مراد پروہت ہے جو وحی کے بغیر غیب دانی کا دعویٰ کرتا ہے۔