سورة آل عمران - آیت 169

وَلَا تَحْسَبَنَّ الَّذِينَ قُتِلُوا فِي سَبِيلِ اللَّهِ أَمْوَاتًا ۚ بَلْ أَحْيَاءٌ عِندَ رَبِّهِمْ يُرْزَقُونَ

ترجمہ مکہ - مولانا جوناگڑھی صاحب

جو لوگ اللہ کی راہ میں شہید کئے گئے ان کو ہرگز مردہ نہ سمجھیں، بلکہ وہ زندہ ہیں اپنے رب کے پاس روزیاں دیئے جاتے ہیں (١)۔

تفسیر اشرف الحواشی - محمد عبدہ الفلاح

ف 9 اس آیت میں منافقین کے اس شبہ کی دوسرے طریقے سے تردید کی ہے کہ جہاد میں شامل خواہ مخواہ اپنے آپ کو ہلاکت میں ڈالنا ہے فرمایا کہ نہیں بلکہ اس سے دئمی زندگی حاصل ہوتی ہے۔ شہدا کو اللہ تعالیٰ کے ہاں بلند درجے ملتے ہیں۔ پروردگار کے ہاں انہیں ہر قسم کا تغم اور تلذذ حاصل ہے۔ احادیث میں ہے کہ شہدا کی روحیں سبز پر ندوں کے اجواف یا حواصل میں جنت کی سیر کرتی ہیں اور عرش کے نیچے قندیلوں کے ساتھ آویز اں رہئی ہیں۔ عالم برزخ کی یہ زندگی شہدا کو حاصل ہے۔ مزید وضاحت کے لیے دیکھئے سورت البقر آیت 154)