سورة محمد - آیت 35
فَلَا تَهِنُوا وَتَدْعُوا إِلَى السَّلْمِ وَأَنتُمُ الْأَعْلَوْنَ وَاللَّهُ مَعَكُمْ وَلَن يَتِرَكُمْ أَعْمَالَكُمْ
ترجمہ جوناگڑھی - محمد جونا گڑھی
پس تم بودے بن کر صلح کی درخواست پر نہ اتر آؤ جبکہ تم ہی بلند و غالب رہو گے (١) اور اللہ تمہارے ساتھ ہے (٢) ناممکن ہے کہ وہ تمہارے اعمال ضائع کر دے (٣)۔
تفسیر اشرف الہواشی - محمد عبدہ لفلاح
ف 12 یعنی صبرو استقلال سے مقابلہ کرتے رہو اور جب تک وہ برسر پیکار رہیں ان سے صلح کی پیشکش نہ کرو۔ہاں اگر ان کا زور ٹوٹ جائے اور وہ خود صلح کی درخواست کریں تو بشرط مصلحت تم ان کی درخواست قبول کرسکتے ہوے۔ ملاحظہ ہو (سورہ انفال 61) الغرض یہ آیت اور سورۃ انفال والی آیت دوں حالتوں کے اعتبار سے ہے اور یہ دونوں ناسخ یا منسوخ نہیں ہیں۔ (قرطبی) ف 13 یعنی تمہیں آخر کار غلبہ ہوگا۔ بشرطیکہ مومن ہو۔ (آل عمران :129) ف 14 بلکہ ور تمہارے نیک اعمال کا بھرپور اجر عنایت فرمائے گا۔