سورة الأحقاف - آیت 24
فَلَمَّا رَأَوْهُ عَارِضًا مُّسْتَقْبِلَ أَوْدِيَتِهِمْ قَالُوا هَٰذَا عَارِضٌ مُّمْطِرُنَا ۚ بَلْ هُوَ مَا اسْتَعْجَلْتُم بِهِ ۖ رِيحٌ فِيهَا عَذَابٌ أَلِيمٌ
ترجمہ مکہ - مولانا جوناگڑھی صاحب
پھر جب انہوں نے عذاب کو بصورت بادل دیکھا اپنی وادیوں کی طرف آتے ہوئے کہنے لگے، یہ بادل ہم پر برسنے والا ہے (١) (نہیں) بلکہ دراصل یہ ابر وہ (عذاب) ہے جس کی تم جلدی کر رہے تھے (٢) ہوا ہے جس میں دردناک عذاب ہے۔ (٣)
تفسیر اشرف الحواشی - محمد عبدہ الفلاح
ف 5 یعنی بہت خوش ہوئے کہ بادل آیا جو ہمیں سیراب رے گا۔ ممکن ہے کہ انہیں یہ جواب حضرت ہود نے دیا ہو یا صورت حال انہیں پکار کر یہ کہہ دی ہو۔ ف 6 ممکن ہے کہ انہیں یہ جواب حضرت ہود نے دیا ہو یا صورت حال انہیں پکار کر یہ کہہ رہی ہو