سورة الزخرف - آیت 80
أَمْ يَحْسَبُونَ أَنَّا لَا نَسْمَعُ سِرَّهُمْ وَنَجْوَاهُم ۚ بَلَىٰ وَرُسُلُنَا لَدَيْهِمْ يَكْتُبُونَ
ترجمہ مکہ - مولانا جوناگڑھی صاحب
کیا ان کا یہ خیال ہے کہ ہم ان کی پوشیدہ باتوں کو اور ان کی سرگوشیوں کو نہیں سن سکتے (یقیناً ہم برابر سن رہے ہیں) (١) بلکہ ہمارے بھیجے ہوئے ان کے پاس ہی لکھ رہے ہیں (٢)۔
تفسیر اشرف الحواشی - محمد عبدہ الفلاح
ف 9 مراد وہ فرشتے ہیں جو آدمی پر مقرر ہیں اور اس کی اچھی بری باتوں کو قلمبند کرتے رہتے ہیں۔