وَجَعَلَ فِيهَا رَوَاسِيَ مِن فَوْقِهَا وَبَارَكَ فِيهَا وَقَدَّرَ فِيهَا أَقْوَاتَهَا فِي أَرْبَعَةِ أَيَّامٍ سَوَاءً لِّلسَّائِلِينَ
اور اس نے زمین میں اس کے اوپر سے پہاڑ گاڑ دیئے (١) اور اس میں برکت رکھ دی (٢) اور اس میں (رہنے والوں) کی غذاؤں کی تجویز بھی اسی میں کردی (٣) (صرف) چار دن میں (٤) ضرورت مندوں کے لئے یکساں طور پر (٥)۔
ف ٨ زمین کی برکت سے مراد درخت اور پودے بھی ہیں پانی بھی اور وہ بے حد و حساب معدنیات بھی جو کھول برس سے اس کے بطن سے نکلتی چلی آرہی ہیں اور تا قیامت نکلتی رہیں گی۔ ف ٩” جن سے وہ زندہ رہیں“ خوراک کے مفہوم میں انسانی زندگی کی ضروریات اور کسب معاش کے جملہ وسائل شامل ہیں۔ ف ١٠ وہ دن زمین کی پیدائش کے اور دو دن اس میں پہاڑوں اور اسباب زیست کی پیدائش کے۔ ف ١١ یعنی یہ وضاحت ان لوگوں کے لئے ہے جو پیدائش کے متعلق سوال کرتے ہیں یا ” سائلین“ کے معنی ہیں ” مانگنے والوں کے لئے“ یعنی ضرورت مندوں کے لئے زمین میں خوراک کا سامان مہیا کردیا ہے۔