إِنَّ الَّذِينَ يُجَادِلُونَ فِي آيَاتِ اللَّهِ بِغَيْرِ سُلْطَانٍ أَتَاهُمْ ۙ إِن فِي صُدُورِهِمْ إِلَّا كِبْرٌ مَّا هُم بِبَالِغِيهِ ۚ فَاسْتَعِذْ بِاللَّهِ ۖ إِنَّهُ هُوَ السَّمِيعُ الْبَصِيرُ
جو لوگ باوجود اپنے پاس کسی سند کے نہ ہونے کے آیات الٰہی میں جھگڑا کرتے ہیں ان کے دلوں میں بجز نری بڑائی کے اور کچھ نہیں وہ اس تک پہنچنے والے ہی نہیں (١) سو تو اللہ کی پناہ مانگتا رہ بیشک وہ پورا سننے والا اور سب سے زیادہ دیکھنے والا ہے۔
ف 6 یعنی وہ جو یہ چاہتے ہیں کہ محمدﷺ سے اونچے ہو کر رہیں اور انہیں اپنے سامنے جھکا لیں، اس میں وہ ہرگز کامیاب نہ ہو سکیں گے۔ ( کذافی الموضح) ف 7 یعنی ان کی شرارتوں اور دھمکیوں کے مقابلے میں اللہ واحد و قہار کی پناہ مانگئے۔ جیسا کہ فرعون کی دھمکی کے مقابلے میں موسیٰ (علیہ السلام) نے اللہ کی پناہ مانگی تھی اور پھر بالکل بے فکر ہوگئے تھے۔ ( ابن کثیر)