سورة غافر - آیت 5

كَذَّبَتْ قَبْلَهُمْ قَوْمُ نُوحٍ وَالْأَحْزَابُ مِن بَعْدِهِمْ ۖ وَهَمَّتْ كُلُّ أُمَّةٍ بِرَسُولِهِمْ لِيَأْخُذُوهُ ۖ وَجَادَلُوا بِالْبَاطِلِ لِيُدْحِضُوا بِهِ الْحَقَّ فَأَخَذْتُهُمْ ۖ فَكَيْفَ كَانَ عِقَابِ

ترجمہ مکہ - مولانا جوناگڑھی صاحب

قوم نوح نے اور ان کے بعد کے گروہوں نے بھی جھٹلایا تھا۔ اور ہر امت نے اپنے رسول کو گرفتار کرلینے کا ارادہ کیا (١) اور باطل کے ذریعے جھوٹے بحث مباحثے کئے تاکہ ان سے حق کو بگاڑ دیں (٢) پس میں نے انہیں پکڑ لیا، سو میری طرف سے کیسی سزا ہوئی (٣)۔

تفسیر اشرف الحواشی - محمد عبدہ الفلاح

ف ١ یعنی دین حق کو مٹانے کے لئے ہر طرح کے ہتھکنڈے استعمال کئے اور غلط باتوں کو دلیل بنا کر اہل حق سے کج بحثیاں کرتے رہے۔ ف ٢ کہ ” آج دنیا میں ان کا نام و نشان تک باقی نہیں رہا“۔