سورة الزمر - آیت 69

وَأَشْرَقَتِ الْأَرْضُ بِنُورِ رَبِّهَا وَوُضِعَ الْكِتَابُ وَجِيءَ بِالنَّبِيِّينَ وَالشُّهَدَاءِ وَقُضِيَ بَيْنَهُم بِالْحَقِّ وَهُمْ لَا يُظْلَمُونَ

ترجمہ مکہ - مولانا جوناگڑھی صاحب

اور زمین اپنے پروردگار کے نور سے جگمگا اٹھے گی (١) نامہ اعمال حاضر کئے جائیں گے نبیوں اور گواہوں کو لایا جائے گا (٢) اور لوگوں کے درمیان حق حق فیصلے کردیئے جائیں گے (٣) اور وہ ظلم نہ کیے جائیں گے

تفسیر اشرف الحواشی - محمد عبدہ الفلاح

ف ٨ تاکہ وہ بتائیں کہ جب لوگوں تک اللہ کا پیغام پہنچا تو انہوں نے اس کا کیا جواب دیا اور ان کے اعمال کیسے رہے ؟ گواہوں سے مراد نبیﷺ کی امت کے لوگ ہیں۔ ( دیکھئے بقرہ آیت ١٤٣) حضرت ابن عباس (رض) فرماتے ہیں کہ ان سے مراد فرشتے ہیں جو لوگوں کے اعمال قلمبند کرتے ہیں۔ (ابن کثیر، شوکانی)