هَا أَنتُمْ أُولَاءِ تُحِبُّونَهُمْ وَلَا يُحِبُّونَكُمْ وَتُؤْمِنُونَ بِالْكِتَابِ كُلِّهِ وَإِذَا لَقُوكُمْ قَالُوا آمَنَّا وَإِذَا خَلَوْا عَضُّوا عَلَيْكُمُ الْأَنَامِلَ مِنَ الْغَيْظِ ۚ قُلْ مُوتُوا بِغَيْظِكُمْ ۗ إِنَّ اللَّهَ عَلِيمٌ بِذَاتِ الصُّدُورِ
اگر عقلمند ہو (تو غور کرو) ہاں تم تو انہیں چاہتے ہو (١) اور وہ تم سے محبت نہیں رکھتے تم پوری کتاب کو مانتے ہو وہ نہیں مانتے پھر محبت کیسی؟ یہ تمہارے سامنے تو اپنے ایمان کا اقرار کرتے ہیں لیکن تنہائی میں مارے غصہ کے انگلیاں چباتے ہیں (٢) کہہ دو کہ اپنے غصہ ہی میں مر جاؤ اللہ دلوں کے راز کو بخوبی جانتا ہے۔
ف 5 الکتاب سے تمام آسمانی کتابیں مراد ہیں یعنی تم تو سب کتابوں پر ایمان رکھتے ہو وہ کسی کتاب پھر بھی ایمان نہیں کرکھتے ہیں پھر بجائے اس کے کہ تم ان سے نفرت کرو الٹی ان سے دوستی کرتے ہو اور وہ بجائے دوستی کے تم سے دشمنی رکھتے ہیں اور منانفقت سے تمہیں بے خوف بنانے کی کو شش کرتے ہیں۔ کذافی ابن کثیر )