سورة الصافات - آیت 65

طَلْعُهَا كَأَنَّهُ رُءُوسُ الشَّيَاطِينِ

ترجمہ جوناگڑھی - محمد جونا گڑھی

جسکے خوشے شیطانوں کے سروں جیسے ہوتے ہیں (١)۔

تفسیر اشرف الہواشی - محمد عبدہ لفلاح

ف 10 اصل میں لفظ ” رُءُوسُ الشَّيَاطِينِ “ استعمال ہوا ہے جس کا لفظی ترجمہ ” شیطانوں کے سر“ ہے۔ اللہ تعالیٰ نے دوزخ میں پیدا ہونے والے تھوہر کی کلیوں کو ان کی انتہائی بھیانک شکل کا تصور پیش کرنے کے لئے شیطانوں کے سروں سے تشبیہ دی ہے جیسا کہ خوبصورت آدمی کو فرشتہ سے اور بھیانک شکل کے آدمی کو شیطان سے تشبیہ دی جاتی ہے۔ چنانچہ مصر کی عورتوں نے حضرت یوسف ( علیہ السلام) کے متعلق کہا تھا :İ إِنْ هَذَا إِلَّا ‌مَلَكٌ ‌كَرِيمٌ Ĭ گو انہوں نے فرشتہ کی شکل نہیں دیکھی تھی۔ عرب بھی اپنے محاورے میں ایک قسم کی بھیانک شکل کے سانپ کو شیطان کہتے ہیں اس لئے ممکن ہے کہ ” شیطانوں کے سروں“ سے مراد ” سانپوں کے پھن“ ہوں۔ واللہ اعلم۔