سورة الصافات - آیت 24

وَقِفُوهُمْ ۖ إِنَّهُم مَّسْئُولُونَ

ترجمہ مکہ - مولانا جوناگڑھی صاحب

اور انہیں ٹھہرا لو، (١) اس لئے کہ ان سے ضروری سوال کیئے جانے والے ہیں۔

تفسیر اشرف الحواشی - محمد عبدہ الفلاح

ف ٢ علماء نے لکھا ہے کہ پہلے حکم ہوگا کہ ان کو صراط جہنم کی طرف لے جائو، پھر صراط پر روک لیا جائے اور ان سے تفریح و توبیخ کے طور پر کہا جائے گا جس کا ذکر آگے آرہا ہے۔ ایک حدیث میں ہے کہ جس نے کسی چیز کی طرف دعوت دی وہ اس کے ساتھ کھڑا کیا جائے گا اور اس سے جدا نہیں ہو سکے گا اور جس نے کسی شخص کو دعوت دی ( وہ بھی اس کے ساتھ کھڑا کیا جائے گا) پھر یہ آیت تلاوت کی۔ (شوکانی)