سورة سبأ - آیت 54

وَحِيلَ بَيْنَهُمْ وَبَيْنَ مَا يَشْتَهُونَ كَمَا فُعِلَ بِأَشْيَاعِهِم مِّن قَبْلُ ۚ إِنَّهُمْ كَانُوا فِي شَكٍّ مُّرِيبٍ

ترجمہ مکہ - مولانا جوناگڑھی صاحب

ان کی چاہتوں اور ان کے درمیان پردہ حائل کردیا گیا (١) جیسے کہ اس سے پہلے بھی ان جیسوں کے ساتھ کیا گیا (٢) وہ بھی (انہی کی طرح) شک و تردد میں پڑے ہوئے تھے۔ (٣)

تفسیر اشرف الحواشی - محمد عبدہ الفلاح

ف ٣ یعنی عذاب سے چھٹکارا، یا دنیا کا مال و متاع اور عیش و آرام یا دنیا کی طرف پلٹنا یا توبہ اور ایمان وغیرہ۔ الغرض اس قسم کی جو خواہشیں بھی کریں گے اس سے محروم کردیئے جائیں گے۔ ( ابن کثیر) ف ٤ یعنی انہیں اللہ، رسول، آخرت الغرض ہر چیز میں شک تھا اس سے معلوم ہوا کہ قیامت کے روز شک کرنے والوں کا حشربھی وہی ہوگا جو کھلم کھلا انکار کرنے والوں کا ( وحیدی)