سورة الأحزاب - آیت 29

وَإِن كُنتُنَّ تُرِدْنَ اللَّهَ وَرَسُولَهُ وَالدَّارَ الْآخِرَةَ فَإِنَّ اللَّهَ أَعَدَّ لِلْمُحْسِنَاتِ مِنكُنَّ أَجْرًا عَظِيمًا

ترجمہ جوناگڑھی - محمد جونا گڑھی

اور اگر تمہاری مراد اللہ اور اس کا رسول اور آخرت کا گھر ہے تو (یقین مانو کہ) تم میں سے نیک کام کرنے والیوں کے لئے اللہ تعالیٰ نے بہت زبردست اجر رکھ چھوڑے ہیں (١)

تفسیر اشرف الہواشی - محمد عبدہ لفلاح

ف 6 حضرت عائشہ (رض) بیان کرتی ہیں کہ جب آیت تخییر ( یعنی یہ آیت) نازل ہوئی تو آنحضرت (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے سب سے پہلے مجھ سے گفتگو کی اور مجھے یہ دونوں آیتیں پڑھ کر سنائیں۔ میں نے جواب دیا کہ میں اللہ اور اس کے رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو پسند کرتی ہوں اسی طرح سب بیویوں نے اللہ اور اس کے رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو پسند کیا اور یہ جو فرمایا کہ جو نیک ہیں ان کو بڑا نیك ( اجر) ہے۔ آنحضرت (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی ازواج (رض) سب نیک ہی رہیں۔” ‌الطَّيِّبَاتُ ‌لِلطَّيِّبِينَ “ مگر اللہ تعالیٰ صاف خوشخبری کسی کو نہیں دیتا تانڈر نہ ہوجاوے، خاتمے کا ڈر لگار ہے۔ ( موضح) کوئی شخص اپنی بیوی کو ” خیار“ دے دے اور عورت خاوند کو پسند کرلے تو طلاق واقع نہیں ہوگی۔ ہاں اگر عورت علیحدگی پسند کرلے تو ایک رجعی طلاق واقع ہوجائے گی جب کہ خاوند نے مطلق طلاق کی نیت کی ہو۔ ( مختصر من الشوکانی)