بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَٰنِ الرَّحِيمِ
شروع کرتا ہوں اللہ کے نام سے جو بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے (سورۃ الأحزاب۔ سورۃ نمبر ٣٣۔ تعداد آیات ٧٣)
ف ١ یہ سورۃ مدینہ منورہ میں نازل ہوئی کیونکہ اس میں جن تین واقعات، عزوہ ٔ احزاب، غزوہ ٔ بنی قریظہ اور حضرت زینب (رض) سے آنحضرتﷺ کا نکاح سے بحث گئی ہے وہ سب اسی سال پیش آئے۔ نسائی میں حضرت ابی بن کعب (رض) سے روایت ہے کہ یہ سورۃ بقرہ کے برابر تھی یا اس سے بھی بڑی، اسی میں رحم کی آیت بھی تھی لیکن اس کی بہت سی دوسری آیتوں کے ساتھ یہ بھی اٹھائی گئی۔ اس روایت کی سند کو حافظ ابن کثیر نے حسن قرار دیا ہے۔ صحیحین اور حدیث کی دوسری کتابوں میں ہے کہ حضرت عمر (رض) نے خطبہ دیتے ہوئے فرمایا !” لوگوں اللہ تعالیٰ نے محمد ﷺ کو حق دے کر مبعوث فرمایا اور آپﷺ پر کتاب اتاری، دوسری آیتوں کے علاوہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) پر رجم کی آیت بھی نازل کی گئی جسے ہم نے پڑھا اور یاد کیا۔۔۔۔ نبی ﷺ نے بھی رجم کیا اور آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے بعد ہم نے بھی یہ رجم کیا۔ مجھے اندیشہ ہے کہ زمانہ گزر جانے کے بعد کچھ لوگ یہ کہنے لگیں گے کہ ہم اللہ کی کتاب میں رجم کی آیت نہیں پاتے۔ اگر وہ ایسا کہیں گے تو اللہ کے نازل کردہ فریضہ کو چھوڑنے کی بناء پر گمراہ ہوجائیں گے “۔ حضرت عمر (رض) سے یہ روایت متعدد سندوں سے آئی ہے۔ ( شوکانی)۔