يُخْرِجُ الْحَيَّ مِنَ الْمَيِّتِ وَيُخْرِجُ الْمَيِّتَ مِنَ الْحَيِّ وَيُحْيِي الْأَرْضَ بَعْدَ مَوْتِهَا ۚ وَكَذَٰلِكَ تُخْرَجُونَ
(وہی) زندہ کو مردہ سے اور مردہ کو زندہ سے نکالتا ہے (١) اور وہی زمین کو اس کی موت کے بعد زندہ کرتا ہے اسی طرح تم (بھی) نکالے جاؤ گے (٢)۔
3۔ یعنی جیسے مردہ زندہ سے اور زندہ مردہ سے نکلتا ہے، اسی طرح… (دیکھئے آل عمران آیت 97، انعام آیت :95) 4۔ مطلب یہ ہے کہ تم اپنی آنکھوں سے دیکھتے ہو کہ کائنات کا یہ کارخانہ اسی طرح جاری ہے۔ مردہ سے زندہ اور زندہ سے مردہ نکلتا ہے۔ زمین مردہ پڑی ہوتی ہے۔ اس میں سبزی اور تروتازگی کا نام و نشان تک نہیں ہوتا، لیکن پانی برستے ہی طرح طرح کی سبزیاں آگ آتی ہیں اور ہزاروں قسم کے جانور پیدا ہوجاتے ہیں۔ ایسے قادر مطلق کے لئے جس کی قدرت سے یہ سب کچھ ہوا۔ تمہارے مر جانے کے بعد تمہیں دوبارہ زندہ کرنا کیا مشکل ہے۔