سورة القصص - آیت 25

فَجَاءَتْهُ إِحْدَاهُمَا تَمْشِي عَلَى اسْتِحْيَاءٍ قَالَتْ إِنَّ أَبِي يَدْعُوكَ لِيَجْزِيَكَ أَجْرَ مَا سَقَيْتَ لَنَا ۚ فَلَمَّا جَاءَهُ وَقَصَّ عَلَيْهِ الْقَصَصَ قَالَ لَا تَخَفْ ۖ نَجَوْتَ مِنَ الْقَوْمِ الظَّالِمِينَ

ترجمہ مکہ - مولانا جوناگڑھی صاحب

اتنے میں ان دونوں عورتوں میں سے ایک ان کی طرف شرم و حیا سے چلتی ہوئی آئی (١) کہنے لگی کہ میرے باپ آپ کو بلا رہے ہیں تاکہ آپ نے ہمارے (جانوروں) کو جو پانی پلایا ہے اس کی اجرت دیں (٢) جب حضرت موسیٰ (علیہ السلام) ان کے پاس پہنچے اور ان سے اپنا سارا حال بیان کیا تو وہ کہنے لگے اب نہ ڈر تو نے ظالم قوم سے نجات پائی (٣)۔

تفسیر اشرف الحواشی - محمد عبدہ الفلاح

7۔ ” شرماتی چلی آرہی ہے“۔ کی تشریح حضرت عمر (رض) نے فرمائی ہے : ” گھونگھٹ سے اپنا چہرہ چھپائے چلی آرہی ہے نہ کہ ان بے باک عورتوں کی طرح جو ہر طرف نکل جاتی ہیں اور ہر جگہ گھس جاتی ہیں۔ (ابن کثیر)