سورة القصص - آیت 4

إِنَّ فِرْعَوْنَ عَلَا فِي الْأَرْضِ وَجَعَلَ أَهْلَهَا شِيَعًا يَسْتَضْعِفُ طَائِفَةً مِّنْهُمْ يُذَبِّحُ أَبْنَاءَهُمْ وَيَسْتَحْيِي نِسَاءَهُمْ ۚ إِنَّهُ كَانَ مِنَ الْمُفْسِدِينَ

ترجمہ جوناگڑھی - محمد جونا گڑھی

یقیناً فرعون نے زمین میں سرکشی کر رکھی تھی (١) اور وہاں کے لوگوں کو گروہ گروہ بنا رکھا تھا (٢) اور ان کے لڑکوں کو تو ذبح کر ڈالتا تھا (٣) اور ان کی لڑکیوں کو چھوڑ دیتا تھا بیشک وہ تھا ہی مفسدوں میں سے۔

تفسیر اشرف الہواشی - محمد عبدہ لفلاح

ف3۔ مصر میں ” قبطی“ بھی آباد تھے، جو فرعون کی اپنی قوم تھی اور ” بنی اسرائیل“ بھی۔ فرعون نے اپنی پالیسی یہ رکھی کہ قبطی آقا بن کر رہیں اور بنی اسرائیل غلام اور خدمتگار بن کر۔ ف4۔ کیونکہ اس نے خواب دیکھا تھا جس کی تعبیر میں وقت کے نجومیوں نے انہیں بتایا کہ بنی اسرائیل میں ایک لڑکا پیدا ہوگا جو تیری بادشاہی چھین لے گا۔ (دیکھئے سورۃ بقرہ :49)