سورة النمل - آیت 88

وَتَرَى الْجِبَالَ تَحْسَبُهَا جَامِدَةً وَهِيَ تَمُرُّ مَرَّ السَّحَابِ ۚ صُنْعَ اللَّهِ الَّذِي أَتْقَنَ كُلَّ شَيْءٍ ۚ إِنَّهُ خَبِيرٌ بِمَا تَفْعَلُونَ

ترجمہ مکہ - مولانا جوناگڑھی صاحب

اور پہاڑوں کو دیکھ کر اپنی جگہ جمے ہوئے خیال کرتے ہیں لیکن وہ بھی بادل کی طرح اڑتے پھریں گے (١) یہ ہے صنعت اللہ کی جس نے ہر چیز کو مضبوط بنایا ہے (٢) جو کچھ تم کرتے ہو اس سے وہ باخبر ہے۔

تفسیر اشرف الحواشی - محمد عبدہ الفلاح

2۔ یعنی اس وقت جن پہاڑوں کو دیکھ کر تم خیال کرتے ہو کہ اپنی جگہ پر نہایت مضبوطی سے جمے ہوئے ہیں، اور انہیں کوئی چیز ہلا نہیں سکتی۔ قیامت کے دن بادل کی طرح فضا میں اڑتے پھرینگے۔ قیامت کے دن پہاڑوں کے متعلق مختلف صفات مذکور ہیں۔ سب کا حاصل یہ ہے کہ ان کو اڑا کر زمین صاف کردی جائیگی۔ (دیکھئے طہ :105، نباء 20، معارج :79، فرقان :23، واقعہ :6)