فَمَكَثَ غَيْرَ بَعِيدٍ فَقَالَ أَحَطتُ بِمَا لَمْ تُحِطْ بِهِ وَجِئْتُكَ مِن سَبَإٍ بِنَبَإٍ يَقِينٍ
کچھ زیادہ دیر نہیں گزری تھی کہ آکر اس نے کہا میں ایک ایسی چیز کی خبر لایا ہوں کہ تجھے اس کی خبر ہی نہیں، (١) میں سبا (٢) کی ایک سچی خبر تیرے پاس لایا ہوں۔
7۔” سباء“ یمن میں ایک شہر کا نام تھا جو یمن کے موجودہ دارالسلطنت ” صنعا“ سے تین دن… تقریباً 55 میل… کی مسافت پر واقع تھا۔ اس شہر کے بنانے والے کا نام بھی سباء تھا اور اس شہر کے بنانے والے کا نام بھی سباء تھا اس لئے یہ شہر اسی نام سے مشہور ہوا۔ (شوکانی) شاہ صاحب (رح) فرماتے ہیں :” حضرت سلیمان ( علیہ السلام) کو اس ملک کا حال مفصل نہ پہنچا تھا اب پہنچا۔ (موضح) گویا اللہ تعالیٰ نے متنبہ فرمایا کہ کسی بڑے سے بڑے انسان کا علم بھی ہر چیز کو محیط نہیں ہو سکتا۔ چنانچہ حضرت سلیمان ( علیہ السلام)، کہ جن کے متعلق فرمایا کہ ہم نے انہیں علم عطا فرمایا، انہیں ایک جزتی واقعہ کی خبر ہد ہد نے مہیا کی۔ اس سے ان لوگوں کی تردید کا پہلو نکلتا ہے جو انبیا کو غیب دال سمجھتے ہیں۔ (قرطبی)