سورة الشعراء - آیت 139

فَكَذَّبُوهُ فَأَهْلَكْنَاهُمْ ۗ إِنَّ فِي ذَٰلِكَ لَآيَةً ۖ وَمَا كَانَ أَكْثَرُهُم مُّؤْمِنِينَ

ترجمہ جوناگڑھی - محمد جونا گڑھی

چونکہ عادیوں نے حضرت ہود کو جھٹلایا، اس لئے ہم نے انھیں تباہ کردیا (١) یقیناً اس میں نشانی ہے اور ان میں سے اکثر بے ایمان تھے۔

تفسیر اشرف الہواشی - محمد عبدہ لفلاح

ف7۔ قرآن نے متعدد آیات میں یہ تصریح کی ہے کہ ان کی تباہی ایک زور کی آندھی سے ہوئی جو آٹھ دن اور سات راتوں تک برابر چلتی رہی اور جس نے ان کی ہر چیز کو تباہ کر ڈالا۔ دیکھئے حم السجدہ آیت 16 و سورۃ احقاف آیت 24۔25 و سورۃ حاقہ آیت 6۔7۔ (ابن کثیر، شوکانی) ف8۔ یعنی غور کرنے والوں کے لئے عبرت کا سامان ہے۔ ف9۔ یا ” ان قریش میں سے اکثر لوگ ماننے والے نہیں۔ (شوکانی)