سورة الشعراء - آیت 82
وَالَّذِي أَطْمَعُ أَن يَغْفِرَ لِي خَطِيئَتِي يَوْمَ الدِّينِ
ترجمہ مکہ - مولانا جوناگڑھی صاحب
اور جس سے امید بندھی ہوئی ہے کہ وہ روز جزا میں میرے گناہوں کو بخش دے گا (١)
تفسیر اشرف الحواشی - محمد عبدہ الفلاح
10۔ یعنی اگر مجھ سے کسی معاملہ میں بھول یا اپنے مرتبہ کے لحاظ سے کوتاہی ہوجائے تو اسی کی مہربانی سے معافی کی توقع (بمعنی یقین) ہے کوئی دوسرا معاف کرنے والا نہیں ہے۔