سورة الشعراء - آیت 51

إِنَّا نَطْمَعُ أَن يَغْفِرَ لَنَا رَبُّنَا خَطَايَانَا أَن كُنَّا أَوَّلَ الْمُؤْمِنِينَ

ترجمہ مکہ - مولانا جوناگڑھی صاحب

اس بنا پر کہ ہم سب سے پہلے ایمان والے بنے ہیں (١) ہمیں امید پڑتی ہے کہ ہمارا رب ہماری سب خطائیں معاف فرما دے گا۔

تفسیر اشرف الحواشی - محمد عبدہ الفلاح

6۔ یعنی دلیل واضح ہوجانے کے بعد قوم فرعون میں سے سب سے پہلے ایمان لائے۔ زجاج کہتے ہیں کہ ان کے ساتھ (اس روز) چھ لاکھ ستر ہزار آدمی ایمان لائے اور انہی کو فرعون نے۔ جیسا کہ آگے آیت 54 میں آرہا ہے۔ ” شوذتہ قلیلون“ (چھوٹی سی جماعت) کہا تھا۔ (قرطبی)