سورة الفرقان - آیت 17

وَيَوْمَ يَحْشُرُهُمْ وَمَا يَعْبُدُونَ مِن دُونِ اللَّهِ فَيَقُولُ أَأَنتُمْ أَضْلَلْتُمْ عِبَادِي هَٰؤُلَاءِ أَمْ هُمْ ضَلُّوا السَّبِيلَ

ترجمہ مکہ - مولانا جوناگڑھی صاحب

اور جس دن اللہ تعالیٰ انھیں اور سوائے اللہ کے جنہیں یہ پوجتے رہے، انھیں جمع کرکے پوچھے گا کہ کیا میرے ان بندوں کو تم نے گمراہ کیا یا یہ خود ہی راہ سے گم ہوگئے (١)۔

تفسیر اشرف الحواشی - محمد عبدہ الفلاح

3۔ یہاں معبودوں سے مراد وہ معبود ہیں جو عقل رکھتے ہیں جیسے انبیاء، اولیاء، فرشتے، جن وغیرہ اور ان کے متعلق ” ما“ کا لفظ جو عربی زبان میں غیر ذوی العقول کیلئے بولا جاتا ہے۔ شاید اللہ تعالیٰ کے مقابلے میں ان کی حیثیت ظاہر کرنے کیلئے استعمال کیا گیا ہو۔