وَأَنكِحُوا الْأَيَامَىٰ مِنكُمْ وَالصَّالِحِينَ مِنْ عِبَادِكُمْ وَإِمَائِكُمْ ۚ إِن يَكُونُوا فُقَرَاءَ يُغْنِهِمُ اللَّهُ مِن فَضْلِهِ ۗ وَاللَّهُ وَاسِعٌ عَلِيمٌ
تم سے جو مرد عورت بے نکاح ہوں ان کا نکاح کر دو (١) اور اپنے نیک بخت غلام لونڈیوں کا بھی (٢) اگر وہ مفلس بھی ہونگیں تو اللہ تعالیٰ انھیں اپنے فضل سے غنی بنا دے گا (٣) اللہ تعالیٰ کشادگی والا علم والا ہے۔
ف4۔ اسی طرح جو مرد بے بیوی کے ہوں ان کا بھی نکاح پڑھا دو“أَيَامَى “ جمع ہے ایم کی اور ایم کا لفظ اس مرد پر بولا جاتا ہے جس کی کوئی بیوی نہ ہو اور عورت پر بھی جس کا کوئی شوہر نہ ہو۔ (شوکانی) ف 5۔ ایک حدیث میں ہے آنحضرت (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : نوجوانو ! تم میں سے جو شخص شادی کرسکتا ہے اسے کر لینی چاہئے کیونکہ یہ نگاہ کو نیچا ركھنے والی اور شرمگاہ کو بدی سے بچانے والی چیز ہے اور جسے اس کی استطاعت نہ ہو وہ روزہ رکھے کیونکہ روزہ شہوت کے جوش کو ٹھنڈا کردیتا ہے۔ (بخاری، مسلم)