سورة الأنبياء - آیت 15
فَمَا زَالَت تِّلْكَ دَعْوَاهُمْ حَتَّىٰ جَعَلْنَاهُمْ حَصِيدًا خَامِدِينَ
ترجمہ جوناگڑھی - محمد جونا گڑھی
پھر تو ان کا یہی قول رہا (١) یہاں تک کہ ہم نے انھیں جڑ سے کٹی ہوئی کھیتی اور بھجی پڑی آگ (کی طرح) کردیا (٢)
تفسیر اشرف الہواشی - محمد عبدہ لفلاح
ف 4 جب اللہ کا عذاب آ گھیرتا ہے تو بدکار سے بدکار قومیں بھی گناہوں کا اعتراف کرتے ہوئے اسی طرح واویلا مچاتی ہیں۔ مگر اس وقت اعتراف گناہ اور توبہ تلابے فائدہ ہے۔ (سورہ غافر :85) ف 5 بعض نے ان بستیوں سے یمن کے شہر مراد لئے ہیں۔ جن پر بخت نصر کو مسلط کیا گیا تھا اور اس نے ان کو تلوار کے گھاٹ اتار کر لاشوں کے ڈھیر لگا دیئے۔ (کذافی القرطبی) شاہ صاحب نے بھی اپنی توضیح میں اسی کو اختیار کیا ہے۔