سورة طه - آیت 126

قَالَ كَذَٰلِكَ أَتَتْكَ آيَاتُنَا فَنَسِيتَهَا ۖ وَكَذَٰلِكَ الْيَوْمَ تُنسَىٰ

ترجمہ مکہ - مولانا جوناگڑھی صاحب

(جواب ملے گا کہ) اسی طرح ہونا چاہیے تھا تو میری آئی ہوئی آیتوں کو بھول گیا تو آج تو بھی بھلا دیا جاتا ہے

تفسیر اشرف الحواشی - محمد عبدہ الفلاح

ف 8 یعنی عمل نہ کیا اور یقین نہ کیا۔ آنحضرت نے فرمایا میری امت کے سارے گناہ مجھ کو دکھائے گئے ان میں سب سے بڑا گناہ یہ دیکھا کہ قرآن کی آیت کسی شخص کو یاد ہوئی پھر اس نے بھلا دی۔ ( موضح) اشارہ ہے قوم ثمود اور قوم لوط کی تباہ شدہ بستیوں کی طرف جن سے مکہ والے ملک شام کو آتے جاتے گزرا کرتے تھے۔