سورة طه - آیت 52
قَالَ عِلْمُهَا عِندَ رَبِّي فِي كِتَابٍ ۖ لَّا يَضِلُّ رَبِّي وَلَا يَنسَى
ترجمہ مکہ - مولانا جوناگڑھی صاحب
جواب دیا کہ ان کا علم میرے رب کے ہاں کتاب میں موجود ہے، نہ تو میرا رب غلطی کرتا ہے نہ بھولتا ہے (١)
تفسیر اشرف الحواشی - محمد عبدہ الفلاح
ف 4 یعنی مجھے ان کے حال سے کوئی بحث نہیں ہے وہ اپنے رب کے پاس پہنچ چکے ہیں۔ اس کے پاس ان کے تمام اعمال اور نیتوں کا ریکارڈ موجود ہے۔ جیسے ان کے اعمال ہوں گے ویسا ہی بدلہ ان کو مل جائے گا۔ ہمیں فکر اپنے حال کی ہونی چاہئے کہ ہم کیونکر اپنے آپ کو مستحق عذاب ہونے سے بچا سکتے ہیں؟ یہ نہایت ہی حکیمانہ جواب ہے جو صحیح بھی ہے اور اس سے فرعون اپنے مقصد میں بھی کامیاب نہ ہوسکا۔