أَفَرَأَيْتَ الَّذِي كَفَرَ بِآيَاتِنَا وَقَالَ لَأُوتَيَنَّ مَالًا وَوَلَدًا
کیا تو نے اسے بھی دیکھا جس نے ہماری آیتوں سے کفر کیا اور کہا کہ مجھے تو مال و اولاد ضرور ہی دی جائے گی۔
ف 7 اوپر کی آیات میں صحت حشر کے دلائل بیان فرمائے اور ان کے شبہات کا ازالہ فرمایا اب ان کا قول نقل فرمایا جو حشر میں طعن کرتے ہوئے اس کا مذاق اڑاتے تھے صحیحین میں ہے کہ حضرت خباب بن ارت لوہار کا کام کرتے تھے اور ان کا عاص بن وائل (ایک مالدار کافر) پر کچھ قرض تھا۔ وہ( ایک روز) تقاضے کے لئے اس کے پاس گئے کافر کہنے لگا ” میں تمہارا قرض اس وقت تک ادا نہ کروں گا جب تک تم محمد (ﷺ) کی رسالت سے انکار نہ کر دو“ خباب نے کہا ” اللہ کی قسم میں محمد ﷺ کی رسالت سے ہرگز انکار نہ کروں گا یہاں تک کہ تم مر کر دوباره زندہ ہوجائو ” کافر کہنے لگا“ جب میں مر کر دوبارہ زندہ ہوں گا تو تم میرے پاس آنا، اس وقت میرے پاس خوب مال بھی ہوگا اور اولاد بھی میں تمہارا قرض ادا کردوں گا اس پر اللہ تعالیٰ نے یہ چار آیات فَرۡدٗا تک نازل فرمائیں۔ پہلی آیت میں اس کے طعن کو نقل فرمایا اور پھر ” أَطَّلَعَ ٱلۡغَيۡبَ سے اس کے استہزا کا جواب دیا۔(کبیر)