سورة مريم - آیت 67

أَوَلَا يَذْكُرُ الْإِنسَانُ أَنَّا خَلَقْنَاهُ مِن قَبْلُ وَلَمْ يَكُ شَيْئًا

ترجمہ مکہ - مولانا جوناگڑھی صاحب

کیا یہ انسان اتنا بھی یاد نہیں رکھتا کہ ہم نے اسے اس سے پہلے پیدا کیا حالانکہ وہ کچھ بھی نہ تھا (١)۔

تفسیر اشرف الحواشی - محمد عبدہ الفلاح

ف 10 تو کیا جو ذات پاک اسے عدم سے وجود میں لے آئی ہے اس کے لئے یہ مشکل ہے کہ مرنے کے بعد اسے دوبارہ زندگی دے سکے۔ یہ بعث یعنی دوبارہ زندہ کرنے کی سب سے قومی دلیل ہے۔ (شوکانی)