سورة مريم - آیت 47

قَالَ سَلَامٌ عَلَيْكَ ۖ سَأَسْتَغْفِرُ لَكَ رَبِّي ۖ إِنَّهُ كَانَ بِي حَفِيًّا

ترجمہ مکہ - مولانا جوناگڑھی صاحب

کہا اچھا تم پر سلام ہو (١) میں تو اپنے پروردگار سے تمہاری بخشش کی دعا کرتا رہوں گا (٢) وہ مجھ پر حد درجہ مہربان ہے۔

تفسیر اشرف الحواشی - محمد عبدہ الفلاح

ف 10 ہوسکتا ہے کہ جس مشرک سے ایمان کی توقع ہو اس کے لئے استغفار کرنا اس وقت جائز ہو پھر ہماری شریعت میں یہ منسوخ ہوگیا ہو۔ (دیکھیے برأت آیت :54)