نِسَاؤُكُمْ حَرْثٌ لَّكُمْ فَأْتُوا حَرْثَكُمْ أَنَّىٰ شِئْتُمْ ۖ وَقَدِّمُوا لِأَنفُسِكُمْ ۚ وَاتَّقُوا اللَّهَ وَاعْلَمُوا أَنَّكُم مُّلَاقُوهُ ۗ وَبَشِّرِ الْمُؤْمِنِينَ
تمہاری بیویاں تمہاری کھیتیاں ہیں، اپنی کھیتوں میں جس طرح چاہو (١) آؤ اور اپنے لئے (نیک اعمال) آگے بھیجو اور اللہ تعالیٰ سے ڈرتے رہا کرو اور جان رکھو کہ تم اس سے ملنے والے ہو اور ایمان والوں کو خوشخبری دیجئے۔
ف 6 حضرت جابر (رض) فرماتے ہیں کہ یہوس کہا کرتے تھے اگر عورت کو پیٹ کے بل کر کے مجامعت کی جائے تو احول (بھینگا) پیدا ہوتا ہے، اس پر یہ آیت اتری کہ عورتیں کھیتی ہیں جماع کے لیے کوئی سن مقرر نہیں ہے ہر آسن پر جماع کرسکتے ہو مگر اولاد پیدا ہونے کی جگہ میں ہو۔ بعض لوگ غصہ میں آکر کسی نیک کام کے نہ کرنے کی قسم کھا لیتے ہیں اور پھر اس قسم کو نیکی سے باز رہنے کے لیے آڑ بنا لیتے ،