سورة الكهف - آیت 24

إِلَّا أَن يَشَاءَ اللَّهُ ۚ وَاذْكُر رَّبَّكَ إِذَا نَسِيتَ وَقُلْ عَسَىٰ أَن يَهْدِيَنِ رَبِّي لِأَقْرَبَ مِنْ هَٰذَا رَشَدًا

ترجمہ جوناگڑھی - محمد جونا گڑھی

مگر ساتھ ہی انشا اللہ کہ لینا (١) اور جب بھی بھولے، اپنے پروردگار کی یاد کرلیا کرو (٢) اور کہتے رہنا کہ مجھے پوری امید ہے کہ میرا رب مجھے اس سے بھی زیادہ ہدایت کے قریب کی بات کی رہبری کرے (٣)۔

تفسیر اشرف الہواشی - محمد عبدہ لفلاح

ف 3 مفسرین لکھتے ہیں کہ جب یہودیوں نے نبی ﷺ کا امتحان لینے کے لئے آپ سے اصحاب کہف کا قصہ دریافت کیا تو آپ نے فرمایا میں اسے کل بتا دوں گا اور آپ نے ان شاء اللہ نہیں فرمایالیکن کافی دنوں تک وحی نہ آئی اور آپ کا وعدہ خلاف ہوگیا۔ اس پر یہ آیت نازل ہوئی اور آپ کو ہر آئندہ کام میں ان شاء اللہ کہنے کا حکم دیا گیا۔ (شوکانی) ف 4 جس سے میری رسالت کا ثبوت ہو چنانچہ اللہ تعالیٰ نے آنحضرتﷺ کو نہ صرف ا صحاب کہف کا قصہ بتایا بلکہ غیب کی بہت سی دوسری باتیں بھی بتائیں جن کے متعلق کسی کے پاس کوئی معلومات نہ تھی مقصد وہی ہے کہ اصحاب کہف کا قصہ کوئی اتنا زیادہ عجب نہیں ہے۔ (روح)