سورة الإسراء - آیت 109
وَيَخِرُّونَ لِلْأَذْقَانِ يَبْكُونَ وَيَزِيدُهُمْ خُشُوعًا ۩
ترجمہ جوناگڑھی - محمد جونا گڑھی
وہ اپنی ٹھوڑیوں کے بل روتے ہوئے سجدہ میں گر پڑتے ہیں اور یہ قرآن ان کی عاجزی اور خشوع اور خضوع بڑھا دیتا ہے (١)۔
تفسیر اشرف الہواشی - محمد عبدہ لفلاح
ف 9 یعنی اللہ تعالیٰ کے سامنے اور زیادہ عاجزی و تواضع کرتے ہیں اور قرآن اور آنحضرتﷺ پر ان کے ایمان میں اضافہ ہوتا ہے۔ اس تکرار سے مقصود دو مختلف حالتوں کو ظاہر کرنا ہے یعنی سجدہ ریز ہونا اور قرآن کو سن کر رونا یا یہ تکرار فعل کو ظاہر کرنے کے لئے ہے۔ (کبیر) شاہ صاحب لکھتے ہیں : نماز میں سجدہ دوبارہ ہوتا ہے اس واسطے دوبار فرمایا پہلی بار قرآن کی اعجازی تاثیر کے نتیجے میں اور دوسری بار خشوع و خضوع کے لئے (موضح) واضح رہے کہ احادیث میں قرآن کی تلاوت کے وقت رونے کی بڑی فضیلت آئی ہے۔ مثلاً یہ کہ رونے والی آنکھ دوزخ میں نہیں جائے گی۔ (وحیدی)