سورة الحجر - آیت 87
وَلَقَدْ آتَيْنَاكَ سَبْعًا مِّنَ الْمَثَانِي وَالْقُرْآنَ الْعَظِيمَ
ترجمہ مکہ - مولانا جوناگڑھی صاحب
یقیناً ہم نے سات آیتیں دے رکھی ہیں (١) کہ وہ دہرائی جاتی ہیں اور عظیم قرآن بھی دے رکھا ہے۔
تفسیر اشرف الحواشی - محمد عبدہ الفلاح
ف 6 ” سبع مثانی“ اور ” بڑے قرآن“ سے مراد سورۃ فاتحہ ہے۔ ابوسعید بن العلی سے روایت ہے کہ آنحضرت نے فرمایا : (الحمد للہ رب العلمین یہی سبع مثانی اور قرآن عظیم ہے جو مجھے دیا گیا اور یہی اکثر صحابہ اور بعد کے مفسرین کا قول ہے۔ بعض نے سبع طوال یعنی سات لمبی سورتیں (بقرہ تا) العا و توبہ) مراد لی ہیں۔ مگر جب صحیح حدیث میں اس سے سورۃ فاتحہ مراد ہونے کی تصریح ہے تو کوئی دوسری تفسیر اختیار کرنے کی گنجائش نہیں ہے۔ کذافی شو فی۔ اس کی تفسیر میں اور بھی اقوال سقول ہیں۔ (دیکھیے المعانی)