سورة ابراھیم - آیت 34

وَآتَاكُم مِّن كُلِّ مَا سَأَلْتُمُوهُ ۚ وَإِن تَعُدُّوا نِعْمَتَ اللَّهِ لَا تُحْصُوهَا ۗ إِنَّ الْإِنسَانَ لَظَلُومٌ كَفَّارٌ

ترجمہ جوناگڑھی - محمد جونا گڑھی

اسی نے تمہیں تمہاری منہ مانگی کل چیزوں میں سے دے رکھا ہے (١) اگر تم اللہ کے احسان گننا چاہو تو انھیں پورے گن بھی نہیں سکتے (٢) یقیناً انسان بڑا ہی بے انصاف اور ناشکرا ہے۔

تفسیر اشرف الہواشی - محمد عبدہ لفلاح

ف 5۔ یعنی اس دنیا میں زندگی گزارنے کے لئے تمہیں جن اسباب و وسائل کی ضرورت تھی اور جو تمہارے تقاضے تھے وہ سب اس نے فراہم کردئیے۔ ف 6۔ یعنی اجمالی طور پر بھی گن نہیں سکو گے چہ جائیکہ تفصیلی طور پر ان کا احصاء ہوسکے تو سوچو تم اس کا شکر کیونکر ادا کرسکتے ہو۔ (شوکانی) ف 7۔ اس پر اللہ تعالیٰ کے کتنے احسانات ہیں اور ہر آن ہوتے رہتے ہیں مگر وہ ہے کہ ذرا سی تکلیف پہنچتی ہے تو ناشکری پر اتر آتا ہے۔ ظلوم سے یہی مراد ہے۔ (از وحیدی)۔