سورة الرعد - آیت 40

وَإِن مَّا نُرِيَنَّكَ بَعْضَ الَّذِي نَعِدُهُمْ أَوْ نَتَوَفَّيَنَّكَ فَإِنَّمَا عَلَيْكَ الْبَلَاغُ وَعَلَيْنَا الْحِسَابُ

ترجمہ مکہ - مولانا جوناگڑھی صاحب

ان سے کیے ہوئے وعدوں میں سے کوئی اگر ہم آپ کو دکھا دیں یا آپ کو ہم فوت کرلیں تو آپ پر تو صرف پہنچا دینا ہی ہے۔ حساب تو ہمارے ہی ذمہ ہی ہے۔

تفسیر اشرف الحواشی - محمد عبدہ الفلاح

ف 5۔ یعنی ان کے اعمال پر محاسبہ اور مواخذہ ہمارے ذمہ ہے۔ اس میں اشارہ ہے کہ کچھ وعدے وعید تو آپﷺ کی زندگی میں پورے ہوں گے اور کچھ آپﷺ کی وفات کے بعد۔ لہٰذا آپﷺ کو اس کے لئے جلدی نہیں کرنی چاہیے اور ان کو چاہے کہ بے فکر اور غافل نہ ہوں۔ (از رازی)۔