سورة یوسف - آیت 15
فَلَمَّا ذَهَبُوا بِهِ وَأَجْمَعُوا أَن يَجْعَلُوهُ فِي غَيَابَتِ الْجُبِّ ۚ وَأَوْحَيْنَا إِلَيْهِ لَتُنَبِّئَنَّهُم بِأَمْرِهِمْ هَٰذَا وَهُمْ لَا يَشْعُرُونَ
ترجمہ مکہ - مولانا جوناگڑھی صاحب
پھر جب اسے لے چلے اور سب نے ملکر ٹھان لیا اسے غیر آباد گہرے کنوئیں کی تہ میں پھینک دیں، ہم نے یوسف (علیہ السلام) کی طرف وحی کی کہ یقیناً (وقت آرہا ہے کہ) تو انھیں اس ماجرا کی خبر اس حال میں دے گا کہ وہ جانتے ہی نہ ہوں (١)
تفسیر اشرف الحواشی - محمد عبدہ الفلاح
ف 8۔ تمہیں پہنچان نہ رہے ہوں گے۔ دونوں حالتوں میں تفاوت کی وجہ سے یا زیادہ عرصہ گزرنے کی وجہ سے۔ واقعہ آگے آرہا ہے۔ (روح)۔