سورة ھود - آیت 107

خَالِدِينَ فِيهَا مَا دَامَتِ السَّمَاوَاتُ وَالْأَرْضُ إِلَّا مَا شَاءَ رَبُّكَ ۚ إِنَّ رَبَّكَ فَعَّالٌ لِّمَا يُرِيدُ

ترجمہ جوناگڑھی - محمد جونا گڑھی

وہ وہیں ہمیشہ رہنے والے ہیں جب تک آسمان و زمین برقرار رہیں (١) سوائے اس وقت کے جو تمہارا رب چاہے (٢) یقیناً تیرا رب جو کچھ چاہے کر گزرتا ہے۔

تفسیر اشرف الہواشی - محمد عبدہ لفلاح

ف 8۔ دائمی عذاب سے کنایہ ہے کہ کیونکہ جب کسی چیز کی ہمیشگی ظاہر کرنا مقصود ہوتا ہے تو عرب مَا دَامَتِ ٱلسَّمَٰوَٰتُ وَٱلۡأَرۡضُ کا محاورہ استعمال کرتے ہیں ورنہ تعلیق نہیں ہے اور اگر آسمان و زمین سے آخرت کے آسمان و زمین مراد ہوں یا جنس سماء و ارض مراد ہو تو تعلیق بھی ہوسکتی ہے کیونکہ آخرت کے آسمان و زمین ابدی ہوں گے اور ان پر کبھی فنا نہیں آئے گی۔ پس مطلب یہ ہوگا کہ دوزخی دوزخ میں اور جنتی جنت میں ہمیشہ رہیں گے۔ (ابن کثیر)۔